اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں
مطلوبہ لفظ لکھنے کے بعد انٹر پریس کریں- موبائل پر سرج آئی پریس کریں
اہم خبریں
[getBreaking results="5"label=" اہم خبریں"]
WHAT’S HOT NOW
[getFeatured label="اہم خبریں" type="featured2"]
اہم خبریں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اکتوبر 2024ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وارننگ دے رہا ہوں اگر کسی ورکر اور اہلکار کو کچھ ہوا تو وزیرداخلہ اور آئی جی بھی ذمہ دار ہوں گے، میرے پاس ثبوت ہیں کہ جب پولیس اہلکاروں کی ضمانت ہوگئی تو ایس ایچ او ترنول نے جیل جاتے ہوئے قیدی وینز کے شیشے توڑے، آپ کو یہ ڈرامے بند کرنا پڑیں گے۔
انہوں نے ایکس پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں اس وقت فارم 47 کی جعلی وفاقی حکومت اور اسلام آباد پولیس سے مخاطب ہوں، میں آپ تنبیہ کررہا ہوں، اور بار بار خبردار کررہا ہوں کہ یہ جو لاقانیت کا ملک میں رواج شروع کردیا گیا ہے، ہم ایک صوبائی حکومت ہیں ہمارے بہت سارے بنیادی حقوق بھی ہیں، ہمارے بطور پاکستانی اور بطور ایک حکومت حقوق ہیں۔
ہمارے ایک وزیر، ایک ایم پی اے، ورکر اورپولیس اور 1122کے سرکاری اہلکار جن کو جعلی سنگجانی کیس میں گرفتار کیا تھا جج نے ان کی آج ضمانت کردی ہے۔لیکن آپ کا وطیرہ ہے آپ لوگوں پھر انہیں ایک ایف آئی آر میں گرفتار کرلیا ہے۔ پھر ان کو جیل لے جاتے ہوئے ایس ایچ او ترنول نے اپنے ہاتھ سے شیشے توڑے اور ڈرامہ رچایا کہ قیدی وین پر حملہ ہوگیا ہے، تالے توڑ کر ان سب کو قیدی وینوں سے اتار کر نیچے کھڑا کردیا، کہ وہ فرار ہورہے ہیں۔
میرے پاس ویڈیو ز ثبوت موجود ہیں، یہ سرکاری اہلکار ، میرے پارلیمنٹرین ، ورکرز ہیں ، میں وارننگ دے رہا ہوں کہ اس طرح کے ڈرامے نہ کریں،اگر کسی کو کچھ ہوا ایس ایچ او ترنول اور ڈی پی او، آئی جی ، وزیرداخلہ تم سب ذمہ دار ہوں گے۔
دوسری جانب ایکس پر جاری ٹویٹ کے مطابق سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کیا گیا ہے، پولیس 82 قیدیوں کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کررہی تھی۔
4 ڈالوں میں سوار ملزمان نے سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کردیا۔ ملزمان اسلحہ، ڈنڈے سوٹوں اور پتھروں سے لیس تھے۔ حملے میں 4 پولیس اہلکار زخمی، جبکہ 3 حملہ آور گرفتار۔ پولیس کے سینئر افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق تمام تر صورت حال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔ حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی شروع کردئیے ہیں۔ حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
مزید برآں نیوزایجنسی کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد پولیس ناصر رضوی نے کہا ہے کہ قیدیوں کی وینز پر حملے میں فرار ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ تین قیدی وینز میں 82 ملزمان موجود تھے جنہیں پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جارہا تھا، سنگجانی ٹول پلازہ کے پاس نامعلوم ملزمان قیدی وین پر حملہ آور ہوئے۔
علی ناصر رضوی نے کہا کہ حملے کے بعد کچھ قیدی وین سے فرار ہوگئے، فرار ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، فرار ہونے والوں میں 2 ایم پی اے بھی شامل تھے جنہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا، قیدیوں کو اسلام آباد منتقل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے قیدیوں کو فرار کروانے کی کوشش ناکام بنا دی، حملہ آوروں کی تعداد 18 سے 20 تھی جن میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل تھا، پولیس نے چار حملہ آوروں کو بھی گرفتار کیا ہے۔